درد کی دل کی یار کی باتیں
بلبل و گل کی خار کی باتیں
پھول دریا پہاڑ ادر پنچھی
سب ہی کرتے ہیں پیار کی باتیں
لب کی لالی و رخ کے غازے کی
اور کاجل کی دھار کی باتیں
شب جو گزری تھی پاس واعظ کے
جنت و حور و نار کی باتیں
دشت میں درد کا سماں ہے کوئی
آنکھ کرتی ہے زار کی باتیں
من میں جھانکوں کہ چشم بول اٹھے
راز کی اعتبار کی باتیں
روٹھ جائیں گے ایک دن تجھ سے
پھر کریں گے نہ پیار کی باتیں
آؤ احسن کہ آج خوب کریں
عندلیب بہار کی باتیں