Add Poetry

دردِ الفت کی جاودانی تھی

Poet: zain shakeel By: zain shakeel, gujrat

دردِ الفت کی جاودانی تھی
حوصلے کی عجب کہانی تھی

میں کہیں سے نیا نہیں لگتا
میری تصویر بھی پرانی تھی

اب اُسی کی تلاش میں گم ہوں
ایک لڑکی مری دیوانی تھی

یہ جو مسکان کھو گئی مجھ سے
ضبط کی آخری نشانی تھی

لوٹ آیا تو اس سے کیا کہتے
جس کے چہرے پہ بدگمانی تھی

اب تو جذبوں پہ ضعف طاری ہے
پہلے کب زور میں جوانی تھی

وہ کبھی مجھ سے مل نہیں پایا
یہ مرے بخت کی گرانی تھی

اُس کا چرچہ ہے شہر والوں میں
میں نے جو بات اک چھپانی تھی

ہجر میں اور کچھ نہ تھا یاروں
میری آنکھوں کی رائیگانی تھی

ایک مدت کے بعد یاد آئی
زینؔ یاری بہت پرانی تھی
 

Rate it:
Views: 354
20 Feb, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets