درد سو جائے تو یادوں کو جگا دیتا ہے
دل بھی کیسا ہے محبت کی سزا دیتا ہے
اپنا یہ حال کہ ہر حال میں مرنا ٹھہرا
اور تو ہے ہمیں جینے کی دعا دیتا ہے
دنیا ایسی کہ محبت کو بجھانا چاہے
دل وہ بے درد کہ پھر آگ لگا دیتا ہے
اپنی یہ قسمت کہ سمجھا نہیں تو نے ہم کو
ورنہ آنسو تو ہر ایک بات بتا دیتا ہے
تیری صورت سے بہت ملتی ہے صورت اس کی
رات کا چاند ہمیں کیسی سزا دیتا ہے