Add Poetry

دریا گزر گئے ہیں سمندر نہیں ملا

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

دریا گزر گئے ہیں سمندر نہیں ملا
پیاسی رہی میں کتنی سکندر نہیں ملا

اس جیسا دوسرا نہ سمایا نگاہ میں
کتنے حسین آنکھوں سے پیکر نہیں ملا

کچھ تیر میرے سینے میں پیوست ہو گئے
کچھ تیر میرے سینے سے خنجر نہیں ملا

آنسو بیان کرنے سے قاصر رہے جنہیں
کیا کیا نہ زخم کا یہ ستمگر نہیں ملا

اک چوٹ دل پہ لگتی رہی ہے تمام شب
دل کی زمیں سے یادوں کا لشکر نہیں ملا

وہ ضبط تھا کہ آہ نہ نکلی زبان سے
دل پہ ہمارے کتنے ہی منظر نہیں ملا

وشمہ اس آفتاب میں جوہر ہے اس قدر
جس نے کسی کو اپنا بھی دلبر نہیں ملا
 

Rate it:
Views: 588
10 Nov, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets