دریچھ کھانا
Poet: syed irfan ali zaidi By: syed irfan ali zaidi, faisal abad اس دل کے دریچھ خانے میں جب تم کو بسایا تھا ھم نے
اک پھول امیدوں کا دل کے آنگن میں سجایا تھا ھم نے
جب یاد تری آ جاتی تھی پھر نیند ھمیں کب آتی تھی
اک تری ھی یاد میں گم ھوں سب کچھ ھی بھلایا تھا ھم نے
ان پیار بھرے ارمانوں کا گر خون کیا تو اس نے کیا
جس پیار میں چھوڑ کر گلشن کو جنگل اپنایا تھا ہم نے
ھر شورش سے بیگانے تھے کچھ بھی نہ سنائی دیتا تھا
اک تیری تمنا میں ساتھی کیا کیا نا لوٹایا تھا ھم نے
زیدی وہ ھمارے سپنوں کا جو تاج محل تاراج ھوا
آشاؤں کے آینے چن جن کے وہ محل بنایا تھا ھم نے
More Love / Romantic Poetry






