دریچہ نہ بند کر مظہر ٹھہر جا

Poet: Mazhar Iqbal Samar By: Mazhar Iqbal Samar, kharian-gujrat

تو میرے دل کو زخم دیئے جا
ہر روز نئے نئے غم دیئے جا

مدہوش ہو کر میں جھوم رہا ہوں
میرے نغموں کو ردھم دیئے جا

دل میں ہیں میرے آگ کی صدائیں
میری دھڑکنوں کو تو مرہم دیئے جا

کہیں چھوڑ نہ دوں رستہ وفا کا
ہم کو تو اپنی قسم دیئے جا

کب تک رہے خشک پتوں کا موسم
آ شاخ جیون کو شبنم دیئے جا

میں ہنسوں کھلوں مسکراؤں
مجھے پھر وصل کا موسم دیئے جا

آنکھیں میری ہیں چناب و جہلم
بہتے پانیوں کو تو سرگم دیئے جا

دریچہ نہ بند کر مظہر ٹھہر جا
چند صدائیں اور سر بزم دیئے جا

Rate it:
Views: 452
19 Aug, 2009