دستک

Poet: azharm By: Azhar, Doha

ایک مانوس سی دستک جو
سنائی دی تھی
وہ ہوا یوں کہ
تری یاد تھی دروازے پر
کوٴی مہماں تو نہیں تُم تو یہ دستک دینا؟
چھوڑ بھی دو نا
دبے پاؤں چلی آیا کرو

Rate it:
Views: 626
15 Mar, 2012