دشمن

Poet: نقی نقوی By: نقی نقوی, Karachi

جو عدو میری جان کے نکلے
میرے ہی خان دان کے نکلے

وہ تو بن ہی گئے تھے اپنے وکیل
ہم ہی کچّے زبان کے نکلے

پھر رہے ہیں وہ ہوکے خانہ بدوش
وہ جو مالک مکان کے نکلے

وہ بھی وہم و گمان کے نکلے
ہم بھی وہم و گمان کے نکلے

ان کے جانے سے مجھ کو خطرہ ہے
وہ جبھی یاں سے جان کے نکلے

اس کے بدلے تھے دیر سے تیور
پر اچانک زمان کے نکلے

کر گئے ہیں نشانہ اپنا خطا
تیر دل کی کمان کے نکلے

دل کی باتیں نقیؔ کی سن بھی لیں
وہ بہت تیز کان کے نکلے
 

Rate it:
Views: 150
12 Aug, 2024