خدا نے تو سن لی ہے دعا میری
تجھ تک کیوں نہیں پہنچی صدا میری
اس نے میرے ہر سچ کو جھوٹ جانا
یوں سرعام بدنام ہوئی ہے وفا میری
میرے یار کا کوئی سندیس لاتی ہی نہیں
اب دشمن ہوئی جاتی ہے باد صبا میری
تیری عدالت میں کھڑا ہوں مجرم کی طرح
اب تجویز کر کوئی کڑی سی سزا میری
تیری زندگی مسرتوں سے بھری رہے
دیکھنا رنگ لائے گی یہ دعا میری