دعاؤں کا اپنی اثر دیکھنا ہے
Poet: Abid Hussain Saqib By: Abid Hussain Saqib, Lahoreدعاؤں کا اپنی اثر دیکھنا ہے
جفاؤں کا تیری ثمر دیکھنا ہے
ستم کی تیرے انتہا دیکھنی ہے
وفاؤں کا اپنی صبر دیکھنا ہے
تو نے کئے تھے ہم سے جو وعدے
وعدوں کا تیرے حشر دیکھنا ہے
تیری وفا پر تیرے ستم پر
طبیعت کا اپنی صبر دیکھنا ہے
تو مجھ سے کہے نہ کہے میرے ہمدم
چوکھٹ پہ تیری بھی مر دیکھنا ہے
جگر ہو یہ چھلنی یا دل پر زخم ہوں
تیری انتہا کا جبر دیکھنا ہے
کی جو دعا تھی اس نے تمہاری
ثاقب نے اُس کا اثر دیکھنا ہے
More Love / Romantic Poetry






