دل تو چاہتا ہے ہر بات تجھ سے کہہ دوں
ایک ایک بات دل میں کھٹکتی ہے میرے
تنہائی کے موسم میں یاد نہ کروں تو
تیری ہر یاد آس پاس بھٹکتی ہے میرے
دریا سے کوئی پیاسا نہیں جاتا میرے دوست
تیری ہنسی ہر غم کو مسلتی ہے میرے
دغا باز لوگوں سے دنیا بھری ہوئی
ہر زخم کو رہ رہ کے کھرچتی ہے میرے