دل دے لے میری روح کا تاوان لئے جا

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

ہونٹوں پہ میری سوچ کی مسکان لئے جا
جاتے ہوئے ہر درد کا درمان لئے جا

رہتی ہے کسے ہوش منازل کے روبرو
اے خرد ساتھ تھوڑی سی پہچان لئے جا

ڈھونڈے سے کہاں ملتے ہیں لمحات کے دیپک
میری نوا سے زندگی کی تان لئے جا

انمول کے بدلے میں کہاں مول ہے پیارے
دل دے میری روح کا تاوان لئے جا

کل کی کسے خبر ہے کہ یہ ساتھ ہو نہ ہو
کچھ یاد کے لمحات میری جان لئے جا

میں کیا کروں گا کاغذی پھولوں کا گلستاں
ہر خواب لئے جا سبھی وجدان لئے جا

تم دیکھ نہ پاؤ گے وہ جادو بھری شہر
اے شوق ساتھ دیدہ ء حیران لئے جا

Rate it:
Views: 712
18 Oct, 2012