دل سنبھالے کب سنبھلتے ہیں

Poet: Hafeez Javed By: Muhammad Hafeez Javed, Riyadh, KSA

رات کا تھا سناٹا
اور بادل تھا گرجا
ہوا نے خنکی لائی
دل میں ہلچل ہونے کو آئی
اک درد اُٹھا سینے میں
اور یاد کسی کی آئی
کروٹ بدل کے دیکھا
آنکھیں مسل کے دیکھا
سر جھٹک کے دیکھا
روشنی میں لپک کے دیکھا
وہ سماں پہ جیسے چھا گئی
رتوں کو بھی وہ رُلا گئی
چھم چھم بارش تھی
یا اس کے نیر بہے تھے
ہر قطرہ ٹپ ٹپ
میرے دل پہ گر رہا تھا
دل سنبھالے کب سنبھلتے ہیں
ان میں بسنے والے کب نکلتے ہیں

Rate it:
Views: 474
08 Jul, 2009