دل سے نفرت نکال رکھئے گا
دکھ میں دکھ کا ملال رکھئے گا
چپ سے ہوتے ہیں مسئلے پیدا
گفتگو کو بحال رکھئے گا
آپ میرا اگر نہیں نہ سہی
آپ اپنا خیال رکھئے گا
کچھ تو مشکل حصول ہو صاحب
بیچ کوئی سوال رکھئے گا
ملنے جلنے سے بات بنتی ہے
ملنا جلنا بحال رکھئے گا