دل فسردہ ہے، نگاہیں ہیں پشیمان بہت
پیار آساں ہے مگر اس میں ہیں نقصان بہت
بدلہ چاہت کا جفاؤں سے ہے دیتی دنیا
دل کی چاہت نے کیے گھر یہاں ویران بہت
چاند کو پانے کی چاہت تو سبھی رکھتے ہیں
دیکھنا سہل ہے، پانا نہیں آسان بہت
حسن والوں نے بہت لوٹا ہے دیوانوں کو
کیوں کہ پاس ان کے پھنسانے کا ہے سامان بہت