دل لگی دوش بن گئی درد کی تقدیر یہ کیسی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

دل لگی دوش بن گئی درد کی تقدیر یہ کیسی
میرا مجھ سے ملن نہیں ہاتھ میں لکیر یہ کیسی

وہ تو اپنے وجود کا ذخیرہ ڈھونڈنے نکلے
جو جنم سے مردہ ہو وہ قوم کثیر یہ کیسی

جو ملی محبتیں سبھی قلیل مقدار میں
ایسے ہی مقدر کی پھر تحریر یہ کیسی

نہ قید، نہ آغوش، نہ پابندی کہیں
مگر دل ہر جگہ یونہی اسیر یہ کیسی

میں نے ہر دیئا باد سے چھپا کر رکھا
پھر چلی ہے آندھیوں کی بھیڑ یہ کیسی

کہتے ہیں جوش دل کے روایتوں سے آزاد ہیں
تو میری حیات کے گرد بندھی زنجیز یہ کیسی

 

Rate it:
Views: 615
19 Jan, 2011