دل لگی دوش بن گئی درد کی تقدیر یہ کیسی
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiدل لگی دوش بن گئی درد کی تقدیر یہ کیسی
میرا مجھ سے ملن نہیں ہاتھ میں لکیر یہ کیسی
وہ تو اپنے وجود کا ذخیرہ ڈھونڈنے نکلے
جو جنم سے مردہ ہو وہ قوم کثیر یہ کیسی
جو ملی محبتیں سبھی قلیل مقدار میں
ایسے ہی مقدر کی پھر تحریر یہ کیسی
نہ قید، نہ آغوش، نہ پابندی کہیں
مگر دل ہر جگہ یونہی اسیر یہ کیسی
میں نے ہر دیئا باد سے چھپا کر رکھا
پھر چلی ہے آندھیوں کی بھیڑ یہ کیسی
کہتے ہیں جوش دل کے روایتوں سے آزاد ہیں
تو میری حیات کے گرد بندھی زنجیز یہ کیسی
More Love / Romantic Poetry






