دل لگی میں درد کی عطا ملتی ہے

Poet: Sajid Awan By: Sajid Manzoor Awan, Islamabad

مل رہے ہیں زخم کب شفا ملتی ہے
ہاں یہاں دل والوں کو سزا ملتی ہے

ہر کوئی تو ہے محوِ تماشہ یہاں
تڑپنے والوں کو کب دوا ملتی ہے

دیوانہ پاگل محبت سے ملے نام
ہر موڑ پر نئی ہی اب صدا ملتی ہے

ہم وفا کر کہ بھی تو خار ہو گئے
وہ دیکھ بے وفا کو وفا ملتی ہے

بے قدر ہیں جو وہ پاگئےہیں سبھی
تقدیر بھی قدر کو خفا ملتی ہے

زندگی کے ستاتے ہوئے بھی مجھے
ہر چیز رُوٹھی ہوئی سدا ملتی ہے

گلہ نہیں ہے ساجد اب کسی سے مجھے
دل لگی میں درد کی عطا ملتی ہے

Rate it:
Views: 540
02 Sep, 2009