Add Poetry

دل محو انتظار ہے پردہ اٹھائیے

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

جزبوں کا حشر خواب میں ایسے اٹھائیے
بندے کو اسکے ظرف سے بڑھ کر پلائیے

تھیں جس کی دسترس میں فقط بے یقینیاں
وہ آرزو خطا تھی اسے بھول جائیے

تم کو تلاش ہے ناں رموز حیات کی
میں تم کو بتاتا ہوں ذرا پاس آئیے

پاؤ گے اپنے گرد ستاروں کا جھمگٹا
پلکوں پہ کسی آس کے سپنے سجائیے

مدت ہوئی ہے آئینے سے دوستی نہیں
اس حسرت ناکام کو پھر سے جگائیے

کل کو نہ کہیں خار ہی رہ جاے ہاتھ میں
اتنے نہ بے دریغ شگوفے کھلائیے

میں نے تو آئینے میں فقط آپکو دیکھا
پرتو سے اپنے آپ بھی نظریں ملائیے

ہو جائے زندگی سے کہیں پیار نہ ہم کو
اتنا نہ ہمیں موت سے للله ڈرائیے

ہیں اور بھی دنیا میں فراغت مزاج لوگ
میرے ہی ہاتھ میں مقدر تھمائیے

ہم پہ بھی چلو وا ہو فسانہ حیات کا
چہرے پہ ذرا شام سی زلفیں گرائیے

پنہاں ہے تیری پرق تجلی میں زندگی
دل محو انتظار ہے پردہ اٹھائیے

Rate it:
Views: 881
23 Jul, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets