دل معتبر نے جان تک رسائی حاصل کر لی وہ ملے تو یوں لگا خدائی حاصل کر لی ان کے محلے میں حجابوں کا کاروبار کر کے میری فاقہ کشی نے بے نوائی حاصل کر لی لوگ آنکھوں کو زحمت دیتے ہے آسماں کیطرف ہم نے زمین پر چاند سے ہمنوائی حاصل کی