دل میں اک حسیں صورت کو بسایاہے
اس کی الفت ہی اب میرا سرمایہ ہے
ہم نے جب بھی کسی کا پیار پایا ہے
چاہت کاسکھ کبھی نہ راس آیا ہے
اس دوست سےہمیں خوشیاں ملیں
اوروں نے کئی سال ہمیں رلایاہے
پیارےکےسودے میں گھاٹانہیں ہوا
ایک یار کھو کر دوسرےکو پایاہے
اصغر کےوہ یار بھی سدا خوش رہیں
جنہوں نےہمیں خون کہ آنسو رلایاہے