میری آنکھ تجھے دیکھنے کو ترستی ہے
تیری یادمیں رواں اشکوں کی جھڑی ہے
میری سانسوں میں تیری خوشبورچی ہے
دل میں تو دھڑکن کی طرح بسی ہے
زندگی کی سب بہاریں تیرےدم سےہیں
تیری بدولت میرےسخن کی دھوم مچی ہے
تیرے سوااور بھی حسیں ہیں زمانےمیں
مگر اصغر کی آنکھوں کوفقط توجچی ہے