زیست غموں سےنڈھال ہے
دل میں تیرا ہی خیال ہے
اس سےزیادہ کچھ نہیں چاہیے
ایک فون کال کا سوال ہے
ایک بارآ کر دیکھ تو لے
تیری جدائی میں کیا میراحال ہے
آنکھوں سےآنسو رکتے نہیں
ہاتھ میں تیرا دیا ہوا رومال ہے
ایسی حالت میں بھی جی رہا ہوں
یہ تیرےدیوانےاصغر کا کمال ہے