دل میں مسرتوں کے کہیں مور ناچتے
کرتے محبتوں میں بہت شور ،ناچتے
پردیس کی صعوبتوں میں چین ہی نہیں
ہوتے جو اپنے شہر میں لاہور، ناچتے
ہم آرزو کے ساتھ ہی اڑتے ہوا کے سنگ
پکڑے ہوئے پتنگ کی ہی ڈور ناچتے
وشمہ وہ خواب و خیال میں ملتے ہمیں اگر
ہونٹوں پہ خوشبوئیں ، دلوں میں چور ناچتے