تُو نے کیا ہے جب سے دل میں میرے بسیرا
بے چین سا ہے رہتا تب سے دل یہ میرا
سر شام تیرا خیال دل پہ چھا ہے جاتا
دیوانہ سا ہوں پھرتا ہوتا ہے جب اندھیرا
وعدہ کیا تھا تُو نے خواب میں ہے آنا
اس شوق میں، نہ سو سکے اور ہو گیا سویرا
عید کا دن آگیا عید بھی آ ہی جائے گی
لگا لے میرے شہر کا تُو اگر اک پھیرا
انکار محبت بجا، دل بھی نہ دے تُو مجھ کو
بات تو کر مجھ سے کیا جائیگا اس میں تیرا