Add Poetry

دل و دماغ اور قلم نے آج

Poet: Rukh By: Rukh, Karachi

دل و دماغ اور قلم نے آج
تیرے ذکر کی ٹھان رکھی ہے

سراپا احتجاج ہیں ، کہتے ہیں
خدا نے ہم میں بھی زبان رکھی ہے

کہنے لگا دماغ ، اس کی یادیں
رکھی ہیں ایسے ، جیسے جان رکھی ہے

دل بولا ، وصال یار کی طلب
تڑپ ، آرزو ، جستجو ہر آن رکھی ہے

بولا قلم، اٹھا ہوں جب بھی اسکے لیے
رخؔ گواہ ہے، صرف شان لکھی ہے

Rate it:
Views: 372
22 Jul, 2021
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets