دل و دماغ اور قلم نے آج
Poet: Rukh By: Rukh, Karachiدل و دماغ اور قلم نے آج
 تیرے ذکر کی ٹھان رکھی ہے
 
 سراپا احتجاج ہیں ، کہتے ہیں
 خدا نے ہم میں بھی زبان رکھی ہے
 
 کہنے لگا دماغ ، اس کی یادیں
 رکھی ہیں ایسے ، جیسے جان رکھی ہے
 
 دل بولا ، وصال یار کی طلب 
 تڑپ ، آرزو ، جستجو ہر آن رکھی ہے
 
 بولا قلم، اٹھا ہوں جب بھی اسکے لیے
 رخؔ گواہ ہے، صرف شان لکھی ہے
More Love / Romantic Poetry






