دل پہ حکمرانی

Poet: UA By: UA, Lahore

کتنے طوفان میں نے دل میں اٹھا رکھے ہیں
کتنے مہمان میں نے دل میں بٹھا رکھے ہیں

میری ہر بات پہ جو اعتبار کرتے ہیں
کتنے نادان میں نے دل میں چھپا رکھے ہیں

جو میرے دل پہ حکمرانی کیا کرتے ہیں
کتنے سلطان میں نے دل میں بٹھا رکھے ہیں

تم جو چاہو تو کبھی تم کو بھی دکھا دیں گے
کتنے ارمان میں نے دل میں دبا رکھے ہیں

تیری آمد کے لئے روز پھول چن چن کر
کتنے گلدان میں نے دل میں سجا رکھے ہیں

داغ جو بھی ملا وہ دل میں دفن کرتے گئے
کتنے شمشان میں نے دل مین بنا رکھے ہیں

دل کی ویرانیاں بھی بزم کا سامان ہوئیں
کتنے ویران میں نے دل میں بسا رکھے ہیں

Rate it:
Views: 474
28 Nov, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL