دل پہ کسی کی یادوں کے پہرے کیوں ہوتے ہیں
کچھ لوگ دل میں ہمیشہ کے لئے ٹہر ے کیوں ہوتے ہیں
مجنوں رانجھا ماہیوال قیس سب بلاوجہ بدنام ہوئے
یہ دنیا والے پیار کے دشمن گہرے کیوں ہوتے ہیں
ذرا سی بے رخی بھی ان کی دل پہ قیامت ڈھاتی ہے
دل کے کچھ رشتے اتنے گہرے کیوں ہوتے ہیں
ہر بار یہ کہتے ہو کہ بھول جاؤ تم مجھ کو بس
پھر ہر بار تیری آنکھوں میں آنسو ٹھہرے کیوں ہوتے ہیں
یوں تو ہر انسان کی صورت ایک ہی ہوتی ہے مگر
پھر ذیہن میں کچھ لوگوں کے کئی چہرے کیوں ہوتے ہیں
تم تو کہتے ہو دانی میں کسی سے محبت نہیں کرتا
پھر تیری آنکھوں میں ہر لمحہ ان ہی کےپہرے کیوں ہوتے ہیں