دل چاھتا ھے تیرا ماضی و حال بن جائوں۔
تو جو سوچے میں وہی یار خیال بن جائوں
تیری الفت میں مر مٹنے کو سعادت سمجھوں۔
دور حاضر کی ایک نت نئی مثال بن جائوں۔
یوں تو نکما ہوں میں نا ابکار جہان بھر کا۔
پر تو جو نظر کرے صاحب کمال بن جائوں
کیسے تشریح کروں ؟ تیرے آگے الفت کی ؟
جان فدائی کر کیا کوئی نئی مثال بن جائون ؟
کیوں تیری عزت اچھالوں میں دنیا بھر میں؟
کیوں تیری جان کیلئے کوئی وبال بن جائوں