دل کا امیر ہوں جیب مگر خالی ہے
اپنی تقدیر بھی رات کی طرح کالی ہے
بٹوے پہ خزاں کا راج رہتا ہے
میرےدل میں ہر جانب ہریالی ہے
کشکول لیےجوتیرے در پہ کھڑا ہے
وہی دیوانہ تیری محبت کا سوالی ہے
ہمیں تو کوئی مسرت راس ہی نہیں
آج کسی کی عید تو کسی کی دیوالی ہے
اے دوست آج تو آئے یا نا آئے
ہم نے تیرے نام کی محفل غم سجالی ہے