بس میں ہو تو اپنے دل کا قرار بھی تمہیں دے دوں
اک جنم تو بہت کم ہے ہر جنم کا پیار بھی تمہیں دے دوں
کہو تو سینہ چاک کر کے دل تمہارے قدموں میں رکھ دوں
جو ہو یہ بھی کم تو اپنا کل سنسار بھی تمہیں دے دوں
آو میری بانہوں کے بستر پر سو جاو ہو کے سب سے بیخبر
میٹھی رات۔میٹھی نیند،میٹھا خواب و خمار بھی تمہیں دے دوں
تمہارے ہونٹوں پہ ناچتی مسکراہٹ مجھےبہت پیاری لگتی ہے
اس مسکراہٹ کے بدلے میں اپنی جاں نثار بھی تمہیں دے دوں
جب کسی ایک لمحے کے لئے تم میرے قریب تر ہو جاناں
اس مقدس پل کی قسم ساگر سے گہرا پیار بھی تمہیں دے دوں