دل کو تیرا خیال بہت دیر تک رہا اس عشق کا ملال بہت دیر تک رہا چلتا رہا اٹھا کے میں اپنی وفا کی لاش کل رات میں نڈھال بہت دیر تک رہا اس کی گلی میں ٹھروں یا لوٹ جاؤں میں درپیش یہ سوال بہت دیر تک رہا