دل کی دنیا

Poet: murtaza zaman gardezi By: murtaza zaman gardezi, multan

دل کی دنیا جو بڑی ہے کام کی
کب سے ہم نے وہ تمھارے نام کی

مبتلا تھے ہم تمھاری چاہ میں
راز تھی یہ بات کس نے عام کی

جانے جاناں خفتگی کا کیا جواز
رہ گی منزل فقط دو گام کی

موسم آہ و فغاں کے درمیاں
مسکرا کے ہم نے صبح شام کی

مرتضی کا سر یونہی تو خم نہیں
بات ہے کچھ اور تیرے بام کی

Rate it:
Views: 471
09 Aug, 2015