دل کے انکار پہ مت سوچ کہ ڈر جاؤں گی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, MOSCOW

دل کے انکار پہ مت سوچ کہ ڈر جاؤں گی
رفتہ رفتہ اسی منکر میں اترجاؤں گی

قطرہ قطرہ جو ٹپکتا ہے ترا غم مجھ میں
میں کسی روز ترے درد سے بھر جاؤں گی

کربلا سے ہے وہ رشتہ جو سکینہ کا ہے
سو دم واپسی رستے میں ہی مر جاؤں گی

گھر سے نکلی تھی گرا کر درو دیوار کو میں
ذہن میں تھا نہ کبھی لوٹ کے گھر جاؤں گی

ان کی آغوش میں اترے گی یہ صدیوں کی تھکن
سر پہ باندھےہوئے جب رنج سفر جاؤں گی

Rate it:
Views: 589
06 Jan, 2014