دل کے تار

Poet: Naeem Akhtar By: Naeem Akhtar, beasain spain

جب سے تم نے دل کے تار چھیڑے ہیں
اس دن سے ہم دل و جان سے تیرے ہیں

ہمیں اپنی بانہوں میں لے کر امر کر دو
اس انتظار میں کب سے کھڑے ہیں

اتنی خواہشیں ہیں کہ پوری ہی نہیں ہوتی نعیم
یہاں تو سبھی ہاتھ پھیلائے کھڑے ہیں

Rate it:
Views: 965
30 Jul, 2008