Add Poetry

دل کے زخم دل میں ہی دبا کے جیتے ہیں

Poet: Khiyal Khatri By: Khiyal Khatri, Matiari

دل کے زخم دل میں ہی دبا کے جیتے ہیں
ہم اپنے ہاتھوں کی لکیروں کو دوش دیتے ہیں

ان ہاتھوں کی لکیروں کو بدلنا ہے کبھی سوچا نہیں
قسمت اپنی سمجھ کر دل پہ ہر زخم لیتے ہیں

نہ گر ایسا پایا نہ ہی یہ جان سکے
اپنی جان پہ ہر پل موت کا کھیل کھیلتے رہے

جائیں تہ جائیں کہاں ہم کس کو تلاش کریں
بیوفائوں کے شہر میں وفا کو تلاش کرتے ہیں

قسمت کے بھنور میں جو پھنسی کشتی اپنی خیال
خدا کے ہوتے ہوئے بھی ناخدا کو ڈھونڈتے ہیں

Rate it:
Views: 441
15 Feb, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets