جو ہمیں اپنا رقیب سمجھتے ہیں ہم انہی کو اپنا حپیب سمجھتےہیں وہ نظروں سےدور ہیں تو کیا ہم انہیں دل کے قریب سمجھتےہیں اصغر دل کا تو شہنشاہ ہے جاناں مگر لوگ اسے غریب سمجھتے ہیں