ہم نے چہرے پہ کئی خول چڑھا رکھے ہیں دل کے کچھ زخم زمانے سے چھپا رکھے ہیں آپ تو چاند کی کرتے ہیں تمنا لیکن ہم نے پلکوں پہ ستارے بھی سجا رکھے ہیں