دلوں میں نفرتیں،ہر ہاتھ میں بھالے دیکھوں
Poet: syed arif saeed bukahri By: syed arif saeed bukahri, rawalpindiدلوں میں نفرتیں،ہر ہاتھ میں بھالے دیکھوں
حُسن والوں کو بھی، اندر سے میں کالے دیکھوں
لب کُشائی کے لئے جو بھی مچلتا ہے یہاں
اُس کے ہونٹوں پہ ہمیشہ ہی میں تالے دیکھوں
سچ عیاں ہو کے نظر آیا تو دیکھا میں نے
آستینوں میں کئی سانپ میں ''پالے ''دیکھوں
روز مرتے ہیں مگر پھر بھی جئے جاتے ہیں
زندگی کے نئے ، ہر روز حوالے دیکھوں
چھٹ ہی جائیں گے اندھیرے یہ بُخاری اِک دن
میں تو ہر سمت اُجالے ہی اُجالے دیکھوں
More Love / Romantic Poetry






