دن قیامت کے بھی نزدیک آتے ہوئے

Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

دن قیامت کے بھی نزدیک آتے ہوئے
اب نشانی کی جھلک بھی پاتے ہوئے

کبریٰ ساری تو علاماتیں بیشتر
کس طرح پوری بھی ہوتی جاتے ہوئے

گر بکھر جائے کبھی شیرازہ یہاں
کب تلک بیدار سے ہم ہوتے ہوئے

الجھنیں پیچیدہ، کافی دشواریاں
مرحلے سنگین رخ کو لیتے ہوئے

عظمتیں پامال کیسے کر دی گئیں
کس نشہ میں چور آخر رہتے ہوئے

بھول کر ناصر سبق بیٹھے بھی کیوں؟
کچھ اعادہ بھی مگر نہ کرتے ہوئے

 

Rate it:
Views: 519
07 Jan, 2021