ستا لے کتنی دیر مجھے اور ستائے گی
دیکھنا ایک دن آخر تو تھک جائے گی
ان دنوں میری ہر سیدھی سادھی بات بھی
تنگ نظری کے سبب تجھے طنز ہی نظر آئے گی
مجھے یہ کس ظلم کی اتنی کڑی سزا ملی ہے
تیری یہ بات مجھے مرتے دم تک ستائے گی
تیرے پیار بنا یہ دنیا سونی سونی لگتی ہے
سکون کی ایک سانس بھی مجھے راس نا آئے گی
اصغر کی محبت کو ٹھکرانے والی تو سدا خوش رہے
میرا دل کہتا ہے اس بات پر ایک دن تو پچھتائے گی