Add Poetry

دنیا کے جھمیلے میں ملاقات ، بری بات

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Malaysia

دنیا کے جھمیلے میں ملاقات ، بری بات
مانگا ہے نگاہوں سے مرا ہاتھ ، بری بات

گہرا ہوا جاتا ہے یہاں شام کا سایہ
کٹ جائے نہ پھر ایک یہاں رات ، بری بات

جب فون پہ دیتے ہو مجھے جھوٹے دلاسے
لگتی ہے مجھے آپ کی ہر بات ، بری بات

ٹھہرے ہوئے بادل ہیں مری آنکھ کی چھت پر
اب ڈر ہے کہ ہو جائے نہ برسات ، بری بات

پھر ساری عمر ہم بھی گزاریں گے اکیلے
گر ہم کو ملا اب نہ ترا ساتھ ، بری بات

مغرب کی یہ تقلید کہیں مار نہ ڈالے
آنکھوں سے لگاؤ نہ یہاں گھات ، بری بات

وشمہ وہ محبت کی عبادت میں تو خوش ہے
لگتی ہے بری اس کو مری ذات ، بری بات

Rate it:
Views: 441
02 Feb, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets