دنیا یہ اگر پیار کی تصویر بناتی
میں دل میں محبت کا کوئی تیر بناتی
فتراک میں رکھ لیتی محبت کے پرندے
ہر ایک پرندے کو میں نخچیر بناتی
اوروں کی طرح تیرا بھی سنتی نہ فسانہ
میں تجھ سے بھرے شہر میں تقصیر بناتی
ہوتے جو نگاہوں میں مری، حُسن کے جلوے
خوابیدہ محبت کی بھی تعبیر بناتی
میں سینہ سپر ہوتی محبت کی دغا میں
یہ بازو ترے عشق میں زنجیر بناتی
ہوتی جو کبھی آس ترے ملنے کی وشمہ
میں دشتِ جدائی کو بھی جاگیر بناتی