ساز دل پہ عشق کا نغمہ میں گاؤں گا تم کو اپنی غزل کا عنواں بناؤں گا جو تلخئی حیات سے نہ مٹ سکے کبھی سپنوں کی مٹی گوندھ کر وہ بت بناؤں گا