درد شعلہ بنا دیکھتے دیکھتے
سارا تن من جلا دیکھتے دیکھتے
جل گیا کوئی یوں ہجر کی آ گ میں
راکھ کا ڈھیر تھا دیھکتے دیکھتے
دور نظروں سے کیا وہ ہوا مہتاب
سارا منظر بجھا دیکھتے دیکھتے
اُس کی نیلاب آنکھوں کی گہرائیاں
ڈوب جانا میرا دیکھتے دیکھتے
حسن میں تھا عجب ناگ سا بانکپن
زہر چڑھتا گیا دیکھتے دیکھتے
سخت دشوار تھا دل سے دل کا سفر
بن گیا راستہ دیکھتے دیکھتے