دوست کہ کر پکارتا ہے مجھے

Poet: Shahzad anwar khan By: Shahzad anwar khan, Sailani nagar,akola,maharashtra,India

اپنی تقدیر آزمانے کو
کوئی سکّہ اچھال دیتا ہے

ہاتھ پھیلا اسی کے آگے وہ
مشکلوں سے نکال دیتا ہے

دوست کہ کر پکارتا ہے مجھے
اور مصیبت میں ڈال دیتا ہے

نیکی کرکے کوئی جتاتا ہے
کوئی دریا میں ڈال دیتا ہے

اسکا کردار داغدار مگر
آئینے کی مثال دیتا ہے

کامیابی پہ یوں نا اتراؤ
وہ عروج و زوال دیتا ہے

زندگی ایک نغمہ ہے جسکو
سر کوئی کوئی تال دیتا ہے

Rate it:
Views: 379
10 Feb, 2013