دوست کہ کر پکارتا ہے مجھے
Poet: Shahzad anwar khan By: Shahzad anwar khan, Sailani nagar,akola,maharashtra,Indiaاپنی تقدیر آزمانے کو
 کوئی سکّہ اچھال دیتا ہے
 
 ہاتھ پھیلا اسی کے آگے وہ
 مشکلوں سے نکال دیتا ہے
 
 دوست کہ کر پکارتا ہے مجھے
 اور مصیبت میں ڈال دیتا ہے
 
 نیکی کرکے کوئی جتاتا ہے
 کوئی دریا میں ڈال دیتا ہے
 
 اسکا کردار داغدار مگر
 آئینے کی مثال دیتا ہے
 
 کامیابی پہ یوں نا اتراؤ
 وہ عروج و زوال دیتا ہے
 
 زندگی ایک نغمہ ہے جسکو
 سر کوئی کوئی تال دیتا ہے
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 