دوستوں کی نظروں میںپھول ہیں ہم
اپنےدشمنوں کےلیےترشول ہیں ہم
شعروسخن میں طفل مکتب ہیں ابھی
پیارومحبت کی دنیا کا اسکول ہیں ہم
جس غریب کے قتل کا کوئی گواہ نہیں
کچھ ایسےبد نصیب مقتول ہیں ہم
اس کی صورت ہی کچھ ایسی تھی
اسےدیکھ کرخود کوگئےبھول ہیں ہم
کچھ دم خھم تو ہےآپکےیار اصغر میں
اسی لیےتو رقیبوں میں مقبول ہیں ہم