میں سہم گیا گھبرا گیا
نصیب پر اپنے رو دیا
جو نبھا نہ سکا دوستی
وہ دشمنی نبھا گیا
میرا نصیب گیا مجھے چھوڑ کر
گم ہو گیا عجب سی موڑ پر
میں ریزہ ریزہ ہوگیا
مجھے توڑ کر وہ چلا گیا
یہ جلتے ہوے چراغ
یہ بجھا سا میرا دل
نہ لا سکے گا یہ کبھی
اک سورج تھا جو ڈھل گیا