دولت کا زمانہ یے

Poet: Sajid Awan By: Sajid Manzoor Awan, Islamabad

نفرتوں کی ویرانی میں چاہت کی بزم کیا ہے
زمانے کو دیکھاؤں گا محبت کا عزم کیا ہے

رہو آپس میں مل جل کر یہ مذہب کی باتیں ہیں
زمانے نے کیا جُدا زمانے کا دھرم کیا ہے

محبت ہی محبت ہے میرے دل کی ویرانی میں
کوئی پوچھے ذرا ان سے بھلا میرا جرم کیا ہے

بیگانہ تو بیگانہ کوئی اپنا بھی نہیں اپنا
سوالی پہ محبت کے یہاں یا رب یہ ظلم کیا ہے

محبتوں کے گلستان میں نفرتوں کے کانٹے ہیں
یہاں بہار کے موسم میں یارب یہ الم کیا ہے

کٹتے ہیں شجر دیکھو جلتے ہیں آشیانے بھی
یہ آزادی کی فضاؤں میں لوگوں پہ سِتم کیا ہے

دولت کا زمانہ ہے، ساجد الفت تو بہانہ یے
خود غرص اِس دُنیا میں رشتوں کا بھرم کیا ہے

Rate it:
Views: 378
05 Sep, 2009