دِل یہ کہتا ہے وہ سوال کریں اور ہم چپ رہیں، کمال کریں میرا کیا ہے بگڑ ہی جانا ہے آپ ہی کچھ مرا خیال کریں چاہیں بھی تو سنبھل نہ پائیں ہم جاتے جاتے کچھ ایسا حال کریں چین پڑنے لگا ہے فرقت میں زہر دے دیں مجھے، نڈھال کریں