Add Poetry

دھوپ کے تاؤ سے سحر کو جانا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

دھوپ کے تاؤ سے سحر کو جانا
تمہیں کیسا لگا تھا وہ بہر کو جانا

نگری نگری دھواں اٹھتے رہے
اب کہ آگ لگی ہے نہ شہر کو جانا

عالم کی صدا پہلے پہنچی شاید
مجھے تقدیر نے کہا ذرا ٹھہر کے جانا

تعظیم کی غالبی اب بھی کہتی ہے کہ
ہر روز بندگی لیئے بت گھر کو جانا؟

ان اشکوں سے ارضی آباد کروں گا
پھر کیوں نہ پڑے گا بنجر کو جانا

تسکین تک بھی نہیں مل سکا
ظالم کو راس آگیا مؤثر کو جانا

یوں شب ڈھلتی ہے تیری یاد لیئے
فکر سے لگتا ہے پھر عمر کو جانا
 

Rate it:
Views: 654
05 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets